PRESS RELEASE
15th March 2019
GAS SUPPLY TO INDUSTRIES LIKELY TO IMPROVE FROM
THIS MONTH-ACTING MD SSGC
24/7 WORKING OF INDUSTRIES TO BOOST EXPORTS –
SIRAJ TELI
INDUSTRIALISTS UNDECIDED OVER ACCEPTANCE OF
EXPORT ORDERS – SALEEM PAREKH
Acting
Managing Director of Sui Southern Gas Company Limited Mohammad Wasim has said
that by end of March, gas supply to industries is likely to improve due to
improvement in gas supply.
He was
addressing Members of SITE Association of Industry on the occasion of his
visit. He was accompanied by other high officials of his department.
M/s.
Siraj Kassam Teli (Patron-in-Chief), Zubair Motiwala (Patron), Saleem Parekh
(President), Ahsan Arshad Ayub (SVP), Naveed Wahid (SVP), Jawed Bilwani (former
President), Younus Bashir (former President), Dr.Kazi Ahmed Kamal (Advisor),
Arif Lakhani (Chairman, APTPMA Southern Zone) and large number of members
attended the meeting. Members briefed the AMD SSGC on their issues to which,
AMD SSGC assured them to resolve on priority.
Mr.Wasim
said that closing down of gas supply to industries on Sundays is the last
option for SSGC. In case SSGC doesn’t close gas supply to industries on
Sundays, industries will face problem throughout the week. For the purpose of
supplying gas in required pressure, gas lines are being checked
simultaneously with gas load checking of industries. This will be
done in coordination & consultation of SITE Association and in this regard,
SSGC requests SITE Association to nominate its Focal Person.
Mr.Wasim
directed his team to resolve issues of Members of the Association on
priority and give proper timeframe for their resolution. Replying to a
query about excessive billing, he assured the Members to review all such
bills issued.
Speaking
on the occasion, Patron-in-Chief Siraj Kassam Teli said that our system will
not improve until & unless all politicians & bureaucrats mend their
ways. Beside he stressed the business community to speak truth and stand with
truth always which is the only way to get their issues resolved. He said that
non-stop working of industries throughout the week is the only way to boost exports
which is a must for country’s development. Therefore, SSGC should ensure
uninterrupted gas supply to industries. Referring to Article-158 of the
Constitution of Pakistan, he said that gas producing province shall have
precedence over other parts of the country but unfortunately, it is not being
done in the case of Sindh province. Sindh must be given its due share in gas as
per constitution.
Earlier,
welcoming the guests, President of the Association of Saleem Parekh said that
SSGC is making it difficult for the industrialists to run their factories on
the pretext of gas shortage. Earlier, industries were facing low gas pressure
issue but now if someone runs his factory on Sunday, he is charged with ‘gas
theft’ notice. Resultantly, members of the Association are reluctant to
approach SSGC.
He
demanded to allow SITE Industries to run on Sundays as it is essential for
timely completion of export orders. Currently, production process in SITE
industries has come to a halt whereas in other industrial areas of Karachi, the
industrial process continues unabated. Negative message is being communicated
about SITE area among foreign buyers whereas it seems that some elements do not
want SITE industries to run or get export orders. He said that in the month of
January, exporting industries expect new orders but approx. 295 working hours
were lost in January which resulted in huge losses for them. For summer orders,
the industrialists are undecided over acceptance of export orders as they are
still unclear about gas supply in summer. Mr.Parekh also requested AMD SSGC
to take notice of harassment of industrialists in the name of gas load
checking.
Patron of
SITE Association Mr.Zubair Motiwala, speaking on the occasion and said that
Karachi contributes 52pc of country’s total exports therefore, it deserves its
due share & right in resources. He informed AMD SSGC that five zero-rated
sectors are also not getting proper gas and added that industries should run to
put country on the track of development.
Former President
of SITE Mr.Jawed Bilwani also spoke on the occasion and said that residential
consumers are being provided with new gas connections while industries are
being offered RLNG connections. Industries pay huge bills and provide jobs to
masses. By running industries on Sundays, industrial production will grow by
approx. 14pc which will definitely boost exports but apparently it seems that
we are not interested in boosting of exports.
Former
President of SITE Younus Bashir mentioned that in other industrial areas of
Karachi, industries are running smoothly whereas in SITE Area due to gas
shortage, industries hardly manage to run on 20-22 days. As such, the
government should take measures to ensure hurdle-free production process.
For
favour of publication in the next issue of your esteemed daily.
Dr.Syed
Azhar Ibne Hasan
Secretary
General
پریس ریلیز(14-03-2019)
رواں ماہ گیس کی صورتحال بہتر ہونے
سے صنعتوں کو گیس کی فراہمی میں بہتری آئے گی ، قائمقام ایم ڈی سوئی سدرن گیس
پورے ہفتے 24گھنٹے صنعتیں چلیں گی تو برآمدات میں اضافہ ہوگا اور ملک ترقی کرے
گا،سراج قاسم تیلی
برآمدی آرڈرز لیں یا نہ لیں،صنعتکار گیس کی کمی کی وجہ سے تذبذب کا شکار ہیں، سلیم
پاریکھ
سوئی سدرن گیس کمپنی کے قائمقام منیجنگ ڈائریکٹر محمدوسیم نے کہا ہے کہ رواں ماہ
کے آخر تک گیس کی صورتحال بہتر ہونے سے توقع ہے کہ صنعتوں کو گیس کی فراہمی میں
کسی حد تک بہتری آئے گی کیونکہ ایس ایس جی سی کو گیس ملے گی تو وہ صنعتوں کو
سپلائی دے گی۔یہ بات انہوں نے سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری میں اجلاس سے خطاب میں
کہی۔اس موقع پر سائٹ ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ سراج قاسم تیلی، سرپرست زبیر
موتی والا، سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیم پاریکھ ، سینئرنائب صدر احسن ارشد ایوب،
نائب صدرنوید واحد، جاوید بلوانی، یونس بشیر ، کمیٹی ایڈوائزر ڈاکٹر قاضی احمد
کمال، چیئرمین اپٹما سندھ بلوچستان زون عارف لاکھانی کے علاوہ ممبران کی بڑی تعداد
اجلاس میں شریک تھی۔اجلاس میں ممبران نے اپنے مسائل پیش کیے جس کے جواب میں
قائمقام ایم ڈی نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی۔
ایس ایس جی سی کے قائمقام ایم ڈی نے کہاکہ اتوار کو صنعتوں کی گیس بندکرناہماری
مجبوری ہے کیونکہ اگر ایک دن گیس بند نہیں کریں گے تو صنعتوں کے لیے پورا ہفتہ
گزارنا مشکل ہوجائے گا۔انہوں نے سائٹ میں گیس کے کم پریشر کی شکایت کے جواب میں
کہاکہ مطلوبہ گیس پریشر کے ساتھ گیس کی فراہمی کے لیے لائنوں کا جائزہ لیا جارہاہے
جبکہ صنعتوں کا لوڈ چیک کرنے کے لیے سائٹ ایسوسی ایشن کو اعتماد میں لیا جائے گا
اس حوالے سے سائٹ ایسوسی ایشن اپنا فوکل پرسن مقرر کرے۔انہوں نے صنعتکاروں کو گیس
سے متعلق مسائل کو فوری حل کرنے اور ٹائم فریم دینے کی بھی ہدایت کی۔قائمقام ایم
ڈی نے صنعتوں کو گیس کے زائد بل بھیجنے کابھی نوٹس لیتے ہوئے یقین دہانی کروائی کہ
زائد بلوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
سائٹ ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ سراج قاسم تیلی نے کہاکہ جب تک سیاستدان اور
بیوروکریٹس ٹھیک نہیں ہوں گے نظام بھی ٹھیک نہیں ہوگا۔انہوں نے تاجربرادری کو
مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ سچ بولیں اور سچ کے ساتھ کھڑے ہو کر آواز بلند کریں تب
ہی ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ پورے ہفتے
24گھنٹے صنعتیں چلیں گی تو برآمدات میں اضافہ ہوگا اور ملک ترقی کرے گا لہٰذا
صنعتوں کو بلارکاوٹ گیس کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے آئین کی شق158کے تحت سندھ کو
اس کا جائز حق دیا جائے۔
سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیم پاریکھ نے کہاکہ ایس ایس جی سی نے گیس کی کمی کا
بہانہ بنا کر صنعتکاروں کے لیے فیکٹری چلانا دشوار بنا دیا ہے۔پہلے گیس کے کم
پریشر کے مسئلے کا سامنا تھا اور اب اتوار کے روز اگر کوئی اپنی فیکٹری چلاتا ہے
تو اس پر گیس چوری کا الزام عائد کردیاجاتا ہے یہی وجہ ہے کہ صنعتکار سوئی سدرن
گیس کے آفس جانے سے ڈرنے لگے ہیں۔انہوں نے اتوار کے روز سائٹ کی صنعتوں کو
فیکٹریاں چلانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ صنعتیں چلیں گی تو برآمدی
آرڈرز کی بروقت تکمیل ممکن ہوگی۔یہاں حال یہ ہے کہ گیس نہ ہونے سے سائٹ کی برآمدی
صنعتوں میں پیداواری عمل تعطل کا شکار ہورہاہے جبکہ دیگر صنعتی علاقوں میں
پیداواری عمل جاری ہے جس کی وجہ سے سائٹ کے بارے میں یہ افواہیں پھیلائی جارہی ہیں
کہ گیس نہ ہونے کی وجہ سے سائٹ میں پیداواری صورتحال انتہائی خراب ہے جس سے بیرون
ملک خریداروں تک منفی تاثر جارہاہے۔بعض لوگ یہ بھی چاہتے ہیں سائٹ کی صنعتوں
کوبرآمدی آرڈرز نہ ملیں۔انہوں نے بتایا کہ جنوری میں برآمدی آرڈرز ملنے کی توقع
ہوتی ہے لیکن جنوری میں 295گھنٹے کم پریشر کی وجہ سے ضائع ہوگئے اور اب صنعتکار
تذبذب کا شکارہیں کہ وہ گرمیوں میں برآمدی آرڈرز لیں یا نہ لیں کیونکہ انہیں خدشہ
ہے کہ اگر سردیوں کی طرح گرمیوں میں بھی انہیں گیس نہ ملی تو برآمدی آرڈرز کی
بروقت تکمیل کیسے کریں گے۔انہوں نے قائمقام ایم ڈی سے فیکٹریوں میں گیس لوڈ چیک
کرنے کے نام پر صنعتکاروں کو پریشان کرنے کانوٹس لینے کی بھی درخواست کی۔
سرپرست سائٹ ایسوسی ایشن زبیر موتی والا نے کہاکہ کراچی پورے ملک میں سب سے زیادہ
52فیصد برآمدات کا حصہ دارہے ان اعدادوشمار کو دیکھ کر ہی کراچی کو اس کا جائز حق
دے دیں۔انہوں نے قائمقام ایم ڈی کو بتایا کہ 5زیرو ریٹیڈ سیکٹرز کو بھی گیس نہیں
مل رہی۔انہوں نے درخواست کی کہ صنعتوں کو چلنے دیں تاکہ ملک آگے بڑھ سکے۔ جاوید
بلوانی نے کہاکہ گھروں کو قدرتی گیس کے کنیکشن جبکہ صنعتوں کو آر ایل این جی کے
کنیکشن دیے جارہے ہیں حالانکہ صنعتیں زیادہ بل دیتی ہیں اور روزگار کے وسیع مواقع
بھی پیدا کرتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اتوار کو صنعتیں چلنے سے پیداوار میں14فیصد
اضافہ ہوگا جس سے یقینی طور پر ملکی برآمدات کو فروغ ملے گا مگر ایسا لگتا ہے کہ
ہم جان بوجھ کر ملکی برآمدات کو کم کرنا چاہتے ہیں۔ یونس بشیر نے کہاکہ کراچی کے
دیگر صنعتی علاقوں میں فیکٹریاں چل رہی ہیں مگر سائٹ کی صنعتیں مشکلات سے دوچار
ہیں۔ گیس کی کمی کی وجہ سے سائٹ کی صنعتیں بمشکل20سے22دن ہی چل پاتی ہیں۔حکومت کو
چاہیے کہ وہ ملک کو اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کے لیے بلارکاوٹ
پیداواری سرگرمیاں جاری رکھنے کے اقدامات کرے۔
14-Mar-2019
Copyright © 2024 All rights reserved.
Designed & Developed by Horizon Technologies